Anis Associates

Updates

موجودہ مذبحہ خانوں کا معیار بہتر بنایا جائے ، حلال خوراک کی عالمی تجارت 700 ارب ڈالر،پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے :نصیب احمد سیفی

موجودہ مذبحہ خانوں کا معیار بہتر بنایا جائے ، حلال خوراک کی عالمی تجارت 700 ارب ڈالر،پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے :نصیب احمد سیفی

موجودہ مذبحہ خانوں کا معیار بہتر بنایا جائے ، حلال خوراک کی عالمی تجارت 700 ارب ڈالر،پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے :نصیب احمد سیفی

موجودہ مذبحہ خانوں کا معیار بہتر بنایا جائے ، حلال خوراک کی عالمی تجارت 700 ارب ڈالر،پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے :نصیب احمد سیفی

placeholders gen image

موجودہ مذبحہ خانوں کا معیار بہتر بنایا جائے ، حلال خوراک کی عالمی تجارت 700 ارب ڈالر،پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے :نصیب احمد سیفی

لاہور(کامرس رپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے حلال فوڈ ایکسپورٹس کے چیئرمین نصیب احمد سیفی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے مذبحہ خانوں کی تعمیر پر پابندی عائد کر کے موجودہ مذبحہ خانوں کا معیار بہتر بنایا جائے ۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 30 مذبحہ خانے کام کر رہے ہیں،جن کی گوشت پراسیس کرنے کی مجموعی استعداد 25 ہزار ٹن یومیہ ہے ۔ بین الاقوامی منڈیوں میں حلال گوشت کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث تمام مذبحہ خانے اپنی استعداد کا محض 40 سے 45 فیصد حصہ ہی پورا کر پا رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بھاری خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حلال خوراک کی عالمی تجارت 700 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ چکی ہے لیکن اندرونی کمزوریوں کے باعث اس تجارت میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔انہوں نے کہا کہ حلال مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کیلئے حکومت اس شعبے کی سرپرستی کرے ،اس پر عائد بے جا ٹیکس ختم کرنے چاہئیں تاکہ ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے محکمہ قرنطینہ بڑے جانور کیلئے 120 روپے اور چھوٹے جانور کیلئے 20 روپے فیس وصول کیا کرتا تھا لیکن اب یہ فیس دوگنا کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے حلال گوشت کی برآمدات مزید مہنگی ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس شعبے کو سبسڈی نہیں دے سکتی تو اس قسم کے ٹیکسوں اور فیسوں سے ہی چھٹکارا دلوا دے تاکہ حلال گوشت کی برآمدات میں اضافہ ممکن بنایا جا سکے ۔